Skip to main content

تاؤنی راجپوت میرج پورٹل


 تاؤنی راجپوت میرج پورٹل

اس میں دو علیحدہ علیحدہ فارم ہیں۔

فارم اے میں لڑکوں/ بیٹوں کا ڈیٹا اپ لوڈ ہو گا

فارم بی میں لڑکیوں/ بیٹیوں کا ڈیٹا اپ لوڈ ہو گا۔

سرپرست اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کا ڈیٹا ایمانداری سے اپ لوڈ کریں گے۔

میرج پورٹل کے مقاصد

بیٹے اور بیٹیوں کے رشتوں کی تلاش میں ممکنہ مماونت فراہم کرنا۔

دونوں خاندانوں کا اپس میں رابطہ کروانا ہے، باقی معاملات دونوں خاندان باہمی رضامندی سے طے کریں گے۔

معزز ممبرز فارم میں کسی بھی شق کے اضافے یا کٹوتی میں اپنی قیمتی رائے دے سکتے ہیں۔

اہم نقطہ

حاصل شدہ ڈیٹا بنک تک رسائی گروپ ایڈمنز کی بنائی ہوئی مندرجہ ذیل میرج کمیٹی کے زریعے ہی ممکن ہو گا۔


فارمز






دیگر لنکس


https://taoni-rajpoot.blogspot.com/
https://taoni-rajpoot.blogspot.com/2022/04/blog-post_19.html
https://taoni-rajpoot.blogspot.com/2022/04/blog-post_45.html
https://taoni-rajpoot.blogspot.com/2022/04/blog-post.html
https://drive.google.com/file/d/1TleP2J7xU6kvskXCn1PI6ni3-OJkhIpf/view?usp=drivesdk
https://historyofrajpoot.blogspot.com/2022/01/blog-post.html



Comments

Popular posts from this blog

Taoni Rajput Interviews

تاؤنی راجپوت برادرز گروپ میں بسلسلہ انٹرویو، انٹرویو نمبر 14:  رانا عمران صدیق تاریخ: 23 ستمبر 2023 سوال: آپ کا  نام اور تعارف؟ رانا عمران صدیق، ولد رانا محمد صدیق خاں، ولد حاجی صوبیدار محمد بھوپو خاں ولد حاجی محمد قطب دین خاں ولد محمد امام بخش خاں، تاؤنی راجپوت سوال: آپ حال مقیم کہاں ہیں؟   چک نمبر 112/12 ایل، تحصیل چیچہ وطنی، ضلع ساہیوال   سوال: انڈیا میں کہاں آباد تھے؟ محلہ صاحباں والا، پنڈ شیرپور تحصیل دھوری، ضلع بسی، ریاست پٹیالہ سوال: اپنے اجداد کے کے بارے میں بتائیں؟ میرے بزرگ اول جن کا مجھے پتہ ہے ان کا نام امام بخش صاحب تھا، وہ بہت جید عالم دین تھے  اور ان کا  انڈیا میں اہل علاقہ میں فتویٰ چلتا تھا، اور انھوں نے اپنے ہاتھ سے قران مجید بھی لکھا تھا۔ امام بخش صاحب کے بیٹے جناب قطب دین صاحب ریڈر تھے، 1914 میں حج  کی سعادت کے بعد سعودیہ میں ہی اچانک فوت اور مدفون ہوئے۔ ان کے بیٹے  میرے دادا جان نے دو شادیاں کیں تھیں پہلی بیوی کے فوت ہونے کے بعد دوسری شادی کی پہلی بیوی سے ایک بیٹی اور ایک بیٹا تھا بیٹی بچپن میں ہی فوت ہو گئی تھی جبکہ ...

تاریخی پس منظر

  تاؤنی راجپوتوں کی تاریخ ************************** تحریر:  رانا عمران صدیق                 ( 03134318149) **************************  رنگڑھ راجپوتوں کی  36 گوتیں ہیں شجرہ نسب  تاؤنی راجپوت حضرت آدم علیہ السلام  - تا - راجہ گوپال کے پندرہ بیٹوں تک تاؤنی راجپوت ایک گوت ہے جو مغل سلطنت کے دور تک ضلع امبالہ اور ریاست پٹیالہ کے ایک خطے پنجاب کا ایک حصہ تھا۔ یہ ہندوستان میں 360 تاؤنی راجپوت کے دیہات پر مشتمل ہے اور اس طرح جو 1947 میں ہجرت کر کے پاکستان شفٹ ہواتھا- پُر اسرار راجپوت ثقافت اور تہذیب کی لذت آمیز تاریخ کو قبول کرنے کے لئے یہ تاؤنی راجپوتوں کے بارے میں بلاگ ہے۔ امبالہ اور پٹیالہ  اور مضافات میں تاؤنی راجپوتوں کے  360 گاؤں تھے- راجہ رائے تان جو کہ راج سالباہن  سیالکوٹ کے پوتے تھے، وہاں سے ان کا سلسلہ شروع ہوتا ہے، اطلس تاؤنی شری کشن جی مہراج ، جو کہ تاؤنی راجپوتوں کے، بھٹی راجپوتوں کے اور منج راجپوتوں کے اور وٹو راجپوتوں کے جد امجد تھے- اُن کی 26 ویں پُشت میں راجہ سالباہن تھے، جن کے پوتے ر...